- ڈوبا نڈھال سورج،،،،،،
- وقت سے کہیو ذرا کم کم چلے
- شام آئی ہے شراب تیز پینا چاہیے
- بادِ بہارِ غم میں وہ آرام بھی نہ تھا
- جب بھی گھر کی چھت پر جائیں ناز دکھانے آ جاتے ہیں
- اپنا تو یہ کام ہے بھائی، دل کا خُون بہاتے رہنا
- گھپ اندھیرے میں چھُپے سُونے بنوں کی اور سے
- اپنے گھر کو واپس جاؤ،،،،،،
- جو دیکھے تھے جادو ترے ہات کے
- پھول تھے، بادل بھی تھا اور وہ حسیں صورت بھی تھی
- تجھ سے بچھڑ کر کیا ہوں میں،،،،،،،
- پِی لی تو کچھ پتا نہ چلا وہ سُرور تھا
- عجب رنگ رنگیں قباؤں میں تھے
- اپنی ہی تیغِ ادا سے آپ گھائل ہو گیا
- بادل برس رہا تھا وہ جب مہماں ہوا
- بیٹھ جاتا ہے وہ جب محفل میں آ کے سامنے
- غم کی بارش نے بھی تیرے نقش کو دھویا نہیں
- شبِ ماہتاب نے شہ نشیں پہ عجیب گُل سا کھلا دیا
- آئینہ بن کر کبھی اُن کو بھی حیراں دیکھیے
- ہنسی چھُپا بھی گیا اور نظر ملا بھی گیا
- دل جل رہا تھا غم سے مگر نغمہ گر رہا
- اس کو مجھ سے حجاب سا کیا ہے
- بیٹھ جاتا ہے وہ جب محفل میں آ کے سامنے
- آئینہ بن کر کبھی اُن کو بھی حیراں دیکھیے
- چمن میں رنگِ بہار اُترا تو میں نے دیکھا
- اس مینہ سے بھری شب
- بیٹھ جاتا ہے وہ جب محفل میں آ کے سامنے
- برسات
- رشتۂ خیال
- حدیثِ دل
- بہاریں، خزائیں، بدلتے ہوئے موسموں کے ترانے
- رات کی اذیت
- حقیقت
- غم
- شیش محل
- تنہائی
- دکھ کی بات
- صدا بصحرا
- خالی مکان میں ایک رات
- ایک خوش باش لڑکی
- وعدہ خلافی
- خود کلامی
- کوئ تو ہے منیر جسے فکر ہے میری