- زمانے میں وہی مقبول ’’ ڈپلومیٹ ‘‘ ہوتا ہے
- نویں ہیر رانجھا ،
- فنی غزل
- مزاحیہ قطعات
- مزاحیہ غزل ( بیگم)
- مس کال
- چند کھٹے میٹھے اشعار
- دُم کی شان میں . عادل لکھنوی
- مزاحیہ غزل
- مرغی نامہ ..ڈاکٹر مظہر عباس
- کُڑی نے غصّے سے یہ بولا ، وَٹّ اِز کِیتا تُو
- ناشتہ خُود ہی بنا لیتا ہے جانُو میرا
- تھانے آ کر
- دھڑام سے گِری پایا تھا ذرا جُتّی کو
- گنجا ،،،،،،،،،،
- کل شب اِک شاعر نے بُلایا مُجھ کو
- زرداری کاش بجلی تری بھی جایا کرے
- جب سے تُو نے سَر دَوانہ بنا رکھا ہے Jab say tu ne sar dawana bana rakha hay
- چَنّاں وے چَنّاں تیری لَتّاں مَیں بھنّاں (شادی کے چند سال بعد)
- اَیس واری تاں الیکشن میرا محلے دار وی لَڑیا ہے
- مہنگائی نے غریباں دی کَڈ جان لئی
- شاعر کا دیوان ۔ ظفر کمالی
- اک عجب صورت حالات مرے چاروں طرف
- مجنونِ دوہزار بارہ :: میری ایک تازہ نظم
- جڑواں شہر۔ راولپنڈی اور اسلام آباد
- جب بھی مجھے آمد ہوتی ہے
- کچھ ایسے بھی کوائف آدمی ڈھوتا ہے روزوں میں
- سب احمقوں پہ اُس نے محبت حلال کی
- بیوی پاکستان گئی ہے
- اففففففف یہ بیویاں
- اب بھاگتےہیں طفل کتابوں کے نام سے
- Dil ki batein btana acha lagta ha
- نگار کے لئے پٹھان نامہ
- سخت لیچڑ تھا وہ توہینِ وفا کرتا تھا از نویدظفرکیانی
- شوہر جی اٹھو
- یہ عرض پھر کروں گا
- مسٹیک کر رہا ہے تُو مجھ پر اٹھا کے ہاتھ
- تھپڑ تھا کس نے مارا، دکھائی نہیں دیا
- ہم میں اور مغرب میں کیا فرق ہے؟؟؟
- بکرا عید
- جوتوں کا خمار
- ظریفانہ شاعری
- بہت سے’میل‘ اور ’فی میل‘ شاعر
- روح اقبال سے معذرت کیساتھ
- کنوارہ ، عاشق اور شادی شدہ
- ستم کے ڈھول بجتے ہیں اور اتنا شور كرتے ہیں
- کاش میں تیرے حسیں Desktop کا Icon ہوتا
- ہے انہیں پیٹنے کی آذادی
- اے شریک زندگی
- جن کی انکم قلیل ہوتی ہے
- او وقت بڑا اچھا سی
- فنی غزل
- 32 چلی گئ
- تمھارے پھپھا ، وہ گنجے والے ، جو لے گئے تھے ادھار کنگھی
- منہ کو میٹ کے بیٹھا بہت ہی سوبر لگتا تھا
- سر درد کی گولی
- گوگل ٹرانسلیٹر کی طرف سے غالب کی نظم کا انگریزی ترجمہ
- سیاسی ہلچل
- عرض کیا ہے !!!!
- مردانہ سسکی ... نمبر ایک
- مردانہ سسکی ...نمبر 2
- کل اک ادیب و شاعر و ناقد ملے ہمیں
- ریڈیو نے 10 بجے شب کے خبر دی عید کی
- اس سے متاثر ہوکر دلاور فگار نے ایک نظم لکھی تھی اس کے کچھ اشعار ملاحظہ ہوں
- صاحب زادے کرتے کیا ہیں'' لڑکی والوں نے پوچھا
- تعبیروں کی حسرت میں کیسے کیسے خواب رہے
- تانک جھانک
- ویسے تو زندگی میں کچھ بھی نہ اس نے پایا
- ہماری عید ہے ہم ہر طرح منائیں گے
- رنگ خوشبو گلاب دے مجھ کو
- ناکام محبت کا ہر اک دکھ سہنا
- شاعروں نے رات بھر بستی میں واویلا کیا
- کس قدر ظالم و وحشی تھا وہ پاگل موذی
- کھڑا ہے گیٹ پہ شاعر مشاعرے کے بعد
- ہم چھوڑ کے گھر اپنا آباد کریں صحرا
- ہیں شاعر و ادیب و مفکر عظیم تر
- ہمارے علم نے بخشی ہے ہم کو آگاہی
- یہ بھی اچھا ہے کہ صحرا میں بنایا ہے مکاں
- یہ تری زلف کا کنڈل تو مجھے مار چلا