PDA

View Full Version : فیض احمد فیض



  1. شورشِ زنجیر بسم اللہ
  2. جفائے غم کا چارہ ، وہ نِجات دل کا عالم
  3. گلوں میں رنگ بھرے بادِ نو بہار چلے
  4. ہم لوگ
  5. اب سعی کا امکاں اور نہیں
  6. ہم پرورشِ لوح و قلم کرتے رہیں گے
  7. دشتِ تنہائی میں اے جانِ جہاں لرزاں ہے
  8. ہیں لبریز آہوں سے ٹھنڈی ہوائیں
  9. ہم کے ٹہرے اجنبی ‘ اتنی ملاقاتوں کے بعد
  10. کب یاد میں تیرا ساتھ نہیں
  11. پھر حریف بھار ہو بیٹھے
  12. اے نئے سال
  13. تنہائی
  14. اس ہوس میں کہ پکارے جرس گل کی صدا
  15. دیکھنے کی تو کسے تاب ھے لیکن اب تک
  16. سجے تو کیسے سجے قتل عام کا میلہ
  17. او میرے وطن!
  18. تم آئے ہو، نہ شبِ انتظار گزری ہے
  19. گلوں* میں* رنگ بھرے بادِ نوبہار چلے
  20. دل میں اب یوں تیرے بُھولے ہُوئے غم آتے ہیں
  21. رنگ پیراہن کا، خوشبو زلف لہرانے کا نام
  22. ہم جو تاریک راہوں* میں* مارے گئے
  23. آئے کچھ ابر کچھ شراب آئے
  24. محفل میں بار بار انہی پر نظر گئی
  25. ربا سچیا توں تے آکھیا سی
  26. بول کہ لب آزاد ہیں تیرے
  27. ہم پرورش لوح و قلم کرتے رہیں گے
  28. مجھ سے پہلی سی محبت مری محبوب نہ مانگ
  29. دیکھنے کی تو کسے تاب ھے لیکن اب تک
  30. دلِ من مُسافرِ من
  31. دل پہ قابو
  32. کیا آس لگائے بیٹھے ہو؟
  33. قید تنہائی
  34. خدا وہ وقت نہ لائے
  35. ہم پر ورش لوح قلم کرتے رہیں گے
  36. تمہارے حسن سے رہتی ہے ہمکنار نظر
  37. ہم مسافر یونہی مصروفِ سفر جائیں گے
  38. غم بہ دل، شکر بہ لب، مست و غزل خواں چلیے
  39. میخانوں کی رونق ہیں، کبھی خانقہوں کی
  40. شام
  41. نہ دید ہے نہ سخن، اب نہ حرف ہے نہ پیام
  42. ان دنوں رسم و رہ شہر نگاراں کیا ہے
  43. ہم دیکھیں گے ، ہم دیکھیں گے
  44. دل کی بات لبوں پہ لا کر اب تک ہم دکھ سہتے ہیں
  45. نصیب آزمانے کے دن آ رہے ہیں
  46. آج بازار میں پا بجولاں چلو