سیما
07-17-2011, 06:07 PM
http://urdulook.info/imagehost/?di=1413109092273
خون تو سب انسانوں کا لال ہی ہوتا ہے اور دنیا کی ہر ماں کو اپنی جوان اولاد کے انتقال پر اتنا ہی دکھ ہوتا ہے جتنا دوسری کسی ماں کو ہوتا ہے.ہر بچے کے یتیم ہو جانے پر اس کی دنیا اجڑ جاتی ہے۔مذہب سے بالاتر ہو کر اگر انسانیت کی بات کی جائے تو دنیا کے ہر انسان کو برابری کی سطح پر پرکھا جانا چاہیے۔ مگر افسوس کہ انسانی حقوق کے چیمپئن امریکہ کی نظر میں انسانوں کی اہمیت اس کے ذاتی مفادات سے ناپی و تولی جاتی ہے جس کا عملی مظاہرہ امریکہ وقتا فوقتا کرتا رہتا ہے۔
گزشتہ رات بھی جب ممبئی میں بم دھماکے ہوئے تو مجھے بھی انسانی جانوں کے ضیاع پر اتنا ہی افسوس ہوا جتنا کسی بھارتی کو ہوا ہوگا۔امریکہ نے بھی بھارت میں انسانیت کو دہشت گردی کا نشانہ بننے پر مذمت کا اظہار کیا مگر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا صرف بھارت میں مرنے والے یا دنیا میں امریکہ کے من پسند ممالک میں مرنے والے انسان ہیں باقی لوگ انسان نہیں ہیں؟؟ مجھے دکھ اس بات کا ہے کہ ممبئی میں دھماکے وانے سے ٹھیک ایک روز قبل پاکستان کے قبائلی علاقوں میں چار ڈرون حملوں میں چالیس سے زیادہ افراد جان بحق ہوئے کیا وہ انسان نہیں تھے ، کیا یہ بات سو فیصد یقین سے کہی جا سکتی ہے کہ مارے جانے والے سب کے سب لوگ دہشت گرد تھے؟
امریکن انتظامیہ بارہا اس بات کا اعتراف کر چکی ہے کہ ڈرون حملوں میں اسی فیصد سے زیادہ معصوم اور بے گناہ لوگ مارے جاتے ہیں مگر پھر بھی امریکہ ڈرون حملوں کی مذمت یا ڈرون حملوں میں مارے جانے والے بے گناہ افراد کی ہلاکت پر مذمت کا اظہار کرنا بھی گوارہ نہیں کرتا۔ کیوں کیا ان انسانوں کے خون کا رنگ لال نہیں یا یہ انسان نہیں؟
ممبئی دھماکوں میں مارے جانے والے انسان اور پاکستان کی مون مارکیٹ،پشاور کے بازاروں میں ہونے والے دھماکوں میں مارے جانے والے انسان نہیں جو امریکہ ان کی ہلاکت کی مذمت بھی نہیں کرتا جب کہ پاکستان کو دہشت گردی کے واقعات کا سامنا بھی امریکہ کا ساتھ دینے کی وجہ سے ہے۔پاکستا ن جو دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں فرنٹ لائن اتحادی ہے اس کے ساتھ امریکہ کا رویہ کچھ اور من پسند ممالک کے ساتھ امریکہ کا رویہ کچھ اور۔۔۔
اور مزے کی بات تو یہ ہے کہ امریکہ اپنے اس رویے کے بعد بار بار یہ شکایت کرتا ہے کہ امریکہ پاکستان کو امداد دیتا ہے اس کے بعد بھی پاکستان میں امریکہ کی مخالف روز بروز بڑھتی جا رہی ہے۔امریکہ اگر اپنے رویے اور مفاد پرستی کی پالیسی پر نظر ڈالے تو امریکہ کو پاکستان میں بڑھتی ہوئی امریکن مخالفت کی وجہ معلوم ہو جائے گی۔
دا نیوز
خون تو سب انسانوں کا لال ہی ہوتا ہے اور دنیا کی ہر ماں کو اپنی جوان اولاد کے انتقال پر اتنا ہی دکھ ہوتا ہے جتنا دوسری کسی ماں کو ہوتا ہے.ہر بچے کے یتیم ہو جانے پر اس کی دنیا اجڑ جاتی ہے۔مذہب سے بالاتر ہو کر اگر انسانیت کی بات کی جائے تو دنیا کے ہر انسان کو برابری کی سطح پر پرکھا جانا چاہیے۔ مگر افسوس کہ انسانی حقوق کے چیمپئن امریکہ کی نظر میں انسانوں کی اہمیت اس کے ذاتی مفادات سے ناپی و تولی جاتی ہے جس کا عملی مظاہرہ امریکہ وقتا فوقتا کرتا رہتا ہے۔
گزشتہ رات بھی جب ممبئی میں بم دھماکے ہوئے تو مجھے بھی انسانی جانوں کے ضیاع پر اتنا ہی افسوس ہوا جتنا کسی بھارتی کو ہوا ہوگا۔امریکہ نے بھی بھارت میں انسانیت کو دہشت گردی کا نشانہ بننے پر مذمت کا اظہار کیا مگر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا صرف بھارت میں مرنے والے یا دنیا میں امریکہ کے من پسند ممالک میں مرنے والے انسان ہیں باقی لوگ انسان نہیں ہیں؟؟ مجھے دکھ اس بات کا ہے کہ ممبئی میں دھماکے وانے سے ٹھیک ایک روز قبل پاکستان کے قبائلی علاقوں میں چار ڈرون حملوں میں چالیس سے زیادہ افراد جان بحق ہوئے کیا وہ انسان نہیں تھے ، کیا یہ بات سو فیصد یقین سے کہی جا سکتی ہے کہ مارے جانے والے سب کے سب لوگ دہشت گرد تھے؟
امریکن انتظامیہ بارہا اس بات کا اعتراف کر چکی ہے کہ ڈرون حملوں میں اسی فیصد سے زیادہ معصوم اور بے گناہ لوگ مارے جاتے ہیں مگر پھر بھی امریکہ ڈرون حملوں کی مذمت یا ڈرون حملوں میں مارے جانے والے بے گناہ افراد کی ہلاکت پر مذمت کا اظہار کرنا بھی گوارہ نہیں کرتا۔ کیوں کیا ان انسانوں کے خون کا رنگ لال نہیں یا یہ انسان نہیں؟
ممبئی دھماکوں میں مارے جانے والے انسان اور پاکستان کی مون مارکیٹ،پشاور کے بازاروں میں ہونے والے دھماکوں میں مارے جانے والے انسان نہیں جو امریکہ ان کی ہلاکت کی مذمت بھی نہیں کرتا جب کہ پاکستان کو دہشت گردی کے واقعات کا سامنا بھی امریکہ کا ساتھ دینے کی وجہ سے ہے۔پاکستا ن جو دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں فرنٹ لائن اتحادی ہے اس کے ساتھ امریکہ کا رویہ کچھ اور من پسند ممالک کے ساتھ امریکہ کا رویہ کچھ اور۔۔۔
اور مزے کی بات تو یہ ہے کہ امریکہ اپنے اس رویے کے بعد بار بار یہ شکایت کرتا ہے کہ امریکہ پاکستان کو امداد دیتا ہے اس کے بعد بھی پاکستان میں امریکہ کی مخالف روز بروز بڑھتی جا رہی ہے۔امریکہ اگر اپنے رویے اور مفاد پرستی کی پالیسی پر نظر ڈالے تو امریکہ کو پاکستان میں بڑھتی ہوئی امریکن مخالفت کی وجہ معلوم ہو جائے گی۔
دا نیوز