ایم-ایم
11-24-2013, 10:50 PM
ڈوبا نڈھال سورج، تاروں کا باغ چمکا
پیڑوں کی چوٹیوں پر مہ کا چراغ چمکا
گزرے دنوں کی لَو سے میرا دماغ چمکا
گم گشتہ عشرتوں کی رہ کا سراغ چمکا
جاگی ہر اِک گلی میں عطرِ حنا کی خوشبو
اِس نکہتِ رواں میں ہر دل کا داغ چمکا
بہنے لگی ہے ندّی اِک سُرخ رنگ مَے کی
اِک شوخ کے لبوں کا لعلیں ایاغ چمکا
پیڑوں کی چوٹیوں پر مہ کا چراغ چمکا
گزرے دنوں کی لَو سے میرا دماغ چمکا
گم گشتہ عشرتوں کی رہ کا سراغ چمکا
جاگی ہر اِک گلی میں عطرِ حنا کی خوشبو
اِس نکہتِ رواں میں ہر دل کا داغ چمکا
بہنے لگی ہے ندّی اِک سُرخ رنگ مَے کی
اِک شوخ کے لبوں کا لعلیں ایاغ چمکا