بےباک
08-19-2014, 10:12 AM
آج میرے سامنے وہ سب ملک ایک ایک کرکے گزر رہے ہیں جو سامراج کی ریشہ دوانیوں کے سبب وہاں کی حکومتیں ریختہ ہو چکی ہیں ، اور آپس کی لڑائیوں میں ہزاروں افراد مارے جا چکے ہیں ،
ان پر باہر سے کم ہی حملہ کیا گیا ہے ، ان کو اندرونی طور پر کھوکھلا کیا گیا ہےقتل و غارت اور معاشی تباہی کے بعد عدم اعتمادی کے ساتھ دوبارہ بحالی کے لئے ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں ،
آج ہم کس چیز کانعرہ لگا رہے ہیں ، آزادی ، انقلاب یا انتشار؟؟؟؟؟
تباہی کے دھانے پر پہنچنے والے ممالک کی لسٹ مشاھدہ فرمائیں ،
سوڈان ، الجزائر ، تیونس ، مصر ، یمن ، اردن ، شام ، صومالیہ ، عراق ، افغانستان، لیبیا ،اور مزید افریقی ممالک
یقین جانیے استعماری طاقتوں نے مسلمانوں کو ختم کرنے کے لئے ہم میں سے ہمارے دشمن پیدا کئے ہیں ،اور ہم ان کے منصوبوں پر عمل کر رہے ہیں اس نیت سے کہ اسی میں ہماری نجات ہے ،
کفار ایک عرصے سے مسلم امت کے درپے تھے ،خلافت اسلامیہ کے خلاف یعنی اجماع امت کو ختم کرنے کے لئے ایک طویل منصوبہ بندی کی گئی ، یورپین یونین والوں نے اپنے لئے اتحاد کا نعرہ لگا لیا ، شنگن نظام بنا لیا ، امریکا اور اس کے اتحادیوں نے اپنے نیٹو کا مشترکہ دفاعی نظام بنا لیا
دنیا میں اپنے مقاصد کے لئے اقوام متحدہ بنائی ، ادارے بنائے ، اور اس میں کمزور ممالک کو مزید محکوم کرنے کے لئے معاشی قتل اور دوسرے اکنامک منصوبے بنائے ، اور بنیاد پرست یعنی اسلامی ممالک کے خلاف ان اداروں کو بے دریغ استعمال کیا گیا ہے ،
، دوسری طرف اسلامی ملک میں ایسی تخم ریزی کی گئی کہ ہم آپس میں ہی دست و گریبان ہو رہے ہیں ، مجھے پاکستان کا انجام بھی باقی مسلم ممالک جیسا دکھائی دے رہاہے اور ہم سب مل کر اسی طرف بڑھ رہے ہیں ، دشمن آپ کی رگ رگ میں اتر چکا ہے ، دشمن ہمیں اندر سے کمزور کرنا چاھتا ہے ، اور وہ اس میں کامیاب ہو چکا اور ہم کٹ پتلیوں کی طرح اس پر عمل کر رہے ہیں ، اور اسی رسی پر ڈانس کر رہے ہیں جو دشمن نے کھلواڑ کے لئے دی ہے
میں یہاں کسی ایک فریق کو اس میں مجرم نہیں گردانتا ، ہم بحیثیث مجموعی سب اس جرم میں شریک ہیں ، کوئی کم ھے اور کوئی زیادہ ،
خدارا پاکستان کے حالات دیکھیں اور پھر ان سیاستدانوں کے مکارانہ چہرے دیکھیں ، کیا ان دھرنے دینے والوں کو کہیں بھی اپنے گریبان میں جھانکنے کی نوبت آئی ،کہیں ان کو شرم آئی کہ یہ مسلم ممالک کس انجام سے دو چار ہو رہے ہیں ،
کیا آپ کو ان کے رویے سے کہیں مندرجہ ذیل باتیں دکھائی دیں ،
1: فلسطین میں اسرائیلی مظالم پر اور قتل و غارت پر اتنے بڑے اجتماعات میں چند جملے کہہ دیتے ، برما میں مسلمانوں کے قتل عام پردکھ کا اظہار ہی کرتے ،
2: پاکستان میں اسلامی نظام نافذ کرنے ،اور اسلامی قوانین بنوانے کا نعرہ لگاتے ،قرآن کو اپنا دستو ر بناتے ،
3:شیخ الاسلام طاھر القادری صاحب ، نے جمعرات اور جمعہ کے روز لاہور سے روانگی اختیار کی تو کیا راستے میں کہیں بھی اجتماعی نماز کا بندوبست کیا گیا ، کیا مرکز اجتماع میں پنجگانہ نماز کا باقاعدہ اھتمام کیا گیا؟؟؟
4:دس لاکھ سے زیادہ بے گھر پاکستانیوں کو جو وزیر ستان کے جنگ زدہ علاقوں سے ہجرت کرکے ملک کے مختلف علاقوں میں بے گھر ہیں ان کی معاونت یا ہمدردی کے لئے کچھ کہا گیا ، ؟؟؟؟ان کے جلسوں اور دھرنوں پر کئی ارب روپیہ خرچ آیا ہے ،
5:فوج جو اسوقت شدید حالت جنگ میں ہے کیا ان کے بارے کچھ سوچا گیا ،کہ ہم اپنے دفاعی اداروں کے لئے کتنی بڑی مصیبت بن رہے ہیں ، جو کہ حالت جنگ میں ہیں ، اور ہم ان کو سیاست میں گھسیٹ رہے ہیں ؟؟
6:ان کے ہر قول و فعل میں کھلا تضاد ببانگ دھل سنائی دے رہا ہے ،کیا ان کو اپنی کہی ہوئی باتیں یاد نہیں آتیں ،؟؟
ملک میں بے شمار مسائل ہیں ، وسائل کی لوٹ کھسوٹ ہے ، اوروہ لگاتار جاری ہے ، اس کے لئے کیا لائحہ عمل دیا گیا ،منصوبہ بندی کافقدان ہے ، ہم ایک بے ھنگم ہجوم ہیں ۔
یاد رکھئے استعماری طاقتوں کو پاکستان ایک آنکھ نہیں بھاتا ،
1: پاکستان کا اسلامی تشخص
2: پاکستان کا ایٹمی طاقت ہونا
3:پاکستان کا مضبوط ملٹری نظام
4:پاکستان کا چائینہ کے ساتھ ایک طویل منصوبہ بندی کرنا ، ریل ، بجلی اور بندرگاہوں سمیت فوجی طیارہ ساز ادارے دفاعی ادارے ان سب میں دوست ملک کی سرمایہ کاری کافی ملکوں کی آنکھوں میں کھٹک رہی ہے ،
5: علاقہ میں بھارت کی اجارہ داری کے لئےچیلنج ہونا ،
6:افغانستان میں اتحادی طاقتوں کی ناکامی اور افغانستان کے نئے سیٹ اپ میں میں پاکستان کا کردار
7: بھارت کو اس خطہ سے سلامتی کونسل کا رکن بنانے میں پاکستان کا رکاوٹ بننا ،
8: معاشی طور پر سٹاک ایکسچینج میں واضع بڑھوتری بھی کچھ قوتوں کے لئے ناقابل برداشت ہے اور اب وہاں انڈکس بے حد نیچے چلا گیا ہے ،
یاد رکھئے اسلامی دنیا میں چند ہی ممالک کی فوجیں بہترین ہیں اور ان میں پاکستان سر فہرست ہے ،اور اس ملک کی انٹیلجنس دنیا بھر کی بہترین تنظیم شمار کی جاتی ہے ،اور یہ استعماری طاقتوں کے لئےپاکستان کا ایٹمی نظام خؤف کی علامت ہے
اس کی سرکوبی کرنے کے لئے دنیا بھر کے جاسوسی ایجنسیاں اور ان کے ایجنٹ پاکستان میں کھلے عام دندناتے پھرتے ہیں ، اور وہی ان طاقتوں کو درپردہ شہہ دیتے ہیں ، ور وہی طاقتیں ہیں جو آپ کے دماغ پر قابض ہیں ، جھکنے نہیں دیتیں ،
روس اپنی شکست کا بدلہ لینا چاھتا ہے ، وہ سمجھتا ہے کہاس کی شکست میں پاکستان کا ہاتھ ہے ،سابقہ یو ایس ایس آر ، اب صرف رشیا بن کر رہ گیا ہے ،
کیا ان حالات میں ہم کو اپنے گریبان میں نہیں جھانکنا چاھئے ،کاش کوئی گہری سوچ والا لیڈر سامنے آتا ، یہ سب سطحی سوچ والے ہیں ، اور منفی اور گھٹیا سوچ سے باھر نکلنے کو بالکل تیار نہیں ہیں ،
طاھر القادری ، عمران خان ان دوسرے لٹیرے حکمرانوں اور آمروں اور دوسرے سیاستدانوں کو بچانا چاھتے ہیں ، جن کے خلاف ایف آئی اے جیسے ادارے کام کر رہے ہیں ،اور وہ در پردہ ان کو شہہ دے رہے ہیں ،وہی چوھدری برادران جو ہر حکومت میں شامل رہے ہیں ، اور مونس الہی پر بھی فراڈکے الزامات ہیں ، وہ پس پشت آپ کی کمر سہلا رہے ہیں ، کہ اچھے جا رہے ہیں ،
یاد رکھئے کہیں ہمارا بھی ایسا انجام نہ ہو جیسا دوسرے ممالک کا ہوا ہے ،، کہیں ہمارا دامن تار تار نہ ہو ،ہم آپس میں دست و گریبان نہ ہوں ،
کاش پاکستان کے بننے کی تاریخ ایک دفعہ پڑھ لیں ، تاکہ آپ دیکھ سکیں جان سکیں ، کس کس صعوبت سے پاکستان بننے کا عمل گزرا ، اور کتنے عظیم بندوں نے شہادت کا جام پیا ،
یاد رکھیں آج اگر ان کو نہ روک سکے تو یہ جھوٹے مطلبی سیاستدان اس پوری قوم کو "ستی" کی آگ" میں جلا ڈالیں گے
اور تمھاری داستان تک نہ ہوگی داستانوں میں۔
ان پر باہر سے کم ہی حملہ کیا گیا ہے ، ان کو اندرونی طور پر کھوکھلا کیا گیا ہےقتل و غارت اور معاشی تباہی کے بعد عدم اعتمادی کے ساتھ دوبارہ بحالی کے لئے ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں ،
آج ہم کس چیز کانعرہ لگا رہے ہیں ، آزادی ، انقلاب یا انتشار؟؟؟؟؟
تباہی کے دھانے پر پہنچنے والے ممالک کی لسٹ مشاھدہ فرمائیں ،
سوڈان ، الجزائر ، تیونس ، مصر ، یمن ، اردن ، شام ، صومالیہ ، عراق ، افغانستان، لیبیا ،اور مزید افریقی ممالک
یقین جانیے استعماری طاقتوں نے مسلمانوں کو ختم کرنے کے لئے ہم میں سے ہمارے دشمن پیدا کئے ہیں ،اور ہم ان کے منصوبوں پر عمل کر رہے ہیں اس نیت سے کہ اسی میں ہماری نجات ہے ،
کفار ایک عرصے سے مسلم امت کے درپے تھے ،خلافت اسلامیہ کے خلاف یعنی اجماع امت کو ختم کرنے کے لئے ایک طویل منصوبہ بندی کی گئی ، یورپین یونین والوں نے اپنے لئے اتحاد کا نعرہ لگا لیا ، شنگن نظام بنا لیا ، امریکا اور اس کے اتحادیوں نے اپنے نیٹو کا مشترکہ دفاعی نظام بنا لیا
دنیا میں اپنے مقاصد کے لئے اقوام متحدہ بنائی ، ادارے بنائے ، اور اس میں کمزور ممالک کو مزید محکوم کرنے کے لئے معاشی قتل اور دوسرے اکنامک منصوبے بنائے ، اور بنیاد پرست یعنی اسلامی ممالک کے خلاف ان اداروں کو بے دریغ استعمال کیا گیا ہے ،
، دوسری طرف اسلامی ملک میں ایسی تخم ریزی کی گئی کہ ہم آپس میں ہی دست و گریبان ہو رہے ہیں ، مجھے پاکستان کا انجام بھی باقی مسلم ممالک جیسا دکھائی دے رہاہے اور ہم سب مل کر اسی طرف بڑھ رہے ہیں ، دشمن آپ کی رگ رگ میں اتر چکا ہے ، دشمن ہمیں اندر سے کمزور کرنا چاھتا ہے ، اور وہ اس میں کامیاب ہو چکا اور ہم کٹ پتلیوں کی طرح اس پر عمل کر رہے ہیں ، اور اسی رسی پر ڈانس کر رہے ہیں جو دشمن نے کھلواڑ کے لئے دی ہے
میں یہاں کسی ایک فریق کو اس میں مجرم نہیں گردانتا ، ہم بحیثیث مجموعی سب اس جرم میں شریک ہیں ، کوئی کم ھے اور کوئی زیادہ ،
خدارا پاکستان کے حالات دیکھیں اور پھر ان سیاستدانوں کے مکارانہ چہرے دیکھیں ، کیا ان دھرنے دینے والوں کو کہیں بھی اپنے گریبان میں جھانکنے کی نوبت آئی ،کہیں ان کو شرم آئی کہ یہ مسلم ممالک کس انجام سے دو چار ہو رہے ہیں ،
کیا آپ کو ان کے رویے سے کہیں مندرجہ ذیل باتیں دکھائی دیں ،
1: فلسطین میں اسرائیلی مظالم پر اور قتل و غارت پر اتنے بڑے اجتماعات میں چند جملے کہہ دیتے ، برما میں مسلمانوں کے قتل عام پردکھ کا اظہار ہی کرتے ،
2: پاکستان میں اسلامی نظام نافذ کرنے ،اور اسلامی قوانین بنوانے کا نعرہ لگاتے ،قرآن کو اپنا دستو ر بناتے ،
3:شیخ الاسلام طاھر القادری صاحب ، نے جمعرات اور جمعہ کے روز لاہور سے روانگی اختیار کی تو کیا راستے میں کہیں بھی اجتماعی نماز کا بندوبست کیا گیا ، کیا مرکز اجتماع میں پنجگانہ نماز کا باقاعدہ اھتمام کیا گیا؟؟؟
4:دس لاکھ سے زیادہ بے گھر پاکستانیوں کو جو وزیر ستان کے جنگ زدہ علاقوں سے ہجرت کرکے ملک کے مختلف علاقوں میں بے گھر ہیں ان کی معاونت یا ہمدردی کے لئے کچھ کہا گیا ، ؟؟؟؟ان کے جلسوں اور دھرنوں پر کئی ارب روپیہ خرچ آیا ہے ،
5:فوج جو اسوقت شدید حالت جنگ میں ہے کیا ان کے بارے کچھ سوچا گیا ،کہ ہم اپنے دفاعی اداروں کے لئے کتنی بڑی مصیبت بن رہے ہیں ، جو کہ حالت جنگ میں ہیں ، اور ہم ان کو سیاست میں گھسیٹ رہے ہیں ؟؟
6:ان کے ہر قول و فعل میں کھلا تضاد ببانگ دھل سنائی دے رہا ہے ،کیا ان کو اپنی کہی ہوئی باتیں یاد نہیں آتیں ،؟؟
ملک میں بے شمار مسائل ہیں ، وسائل کی لوٹ کھسوٹ ہے ، اوروہ لگاتار جاری ہے ، اس کے لئے کیا لائحہ عمل دیا گیا ،منصوبہ بندی کافقدان ہے ، ہم ایک بے ھنگم ہجوم ہیں ۔
یاد رکھئے استعماری طاقتوں کو پاکستان ایک آنکھ نہیں بھاتا ،
1: پاکستان کا اسلامی تشخص
2: پاکستان کا ایٹمی طاقت ہونا
3:پاکستان کا مضبوط ملٹری نظام
4:پاکستان کا چائینہ کے ساتھ ایک طویل منصوبہ بندی کرنا ، ریل ، بجلی اور بندرگاہوں سمیت فوجی طیارہ ساز ادارے دفاعی ادارے ان سب میں دوست ملک کی سرمایہ کاری کافی ملکوں کی آنکھوں میں کھٹک رہی ہے ،
5: علاقہ میں بھارت کی اجارہ داری کے لئےچیلنج ہونا ،
6:افغانستان میں اتحادی طاقتوں کی ناکامی اور افغانستان کے نئے سیٹ اپ میں میں پاکستان کا کردار
7: بھارت کو اس خطہ سے سلامتی کونسل کا رکن بنانے میں پاکستان کا رکاوٹ بننا ،
8: معاشی طور پر سٹاک ایکسچینج میں واضع بڑھوتری بھی کچھ قوتوں کے لئے ناقابل برداشت ہے اور اب وہاں انڈکس بے حد نیچے چلا گیا ہے ،
یاد رکھئے اسلامی دنیا میں چند ہی ممالک کی فوجیں بہترین ہیں اور ان میں پاکستان سر فہرست ہے ،اور اس ملک کی انٹیلجنس دنیا بھر کی بہترین تنظیم شمار کی جاتی ہے ،اور یہ استعماری طاقتوں کے لئےپاکستان کا ایٹمی نظام خؤف کی علامت ہے
اس کی سرکوبی کرنے کے لئے دنیا بھر کے جاسوسی ایجنسیاں اور ان کے ایجنٹ پاکستان میں کھلے عام دندناتے پھرتے ہیں ، اور وہی ان طاقتوں کو درپردہ شہہ دیتے ہیں ، ور وہی طاقتیں ہیں جو آپ کے دماغ پر قابض ہیں ، جھکنے نہیں دیتیں ،
روس اپنی شکست کا بدلہ لینا چاھتا ہے ، وہ سمجھتا ہے کہاس کی شکست میں پاکستان کا ہاتھ ہے ،سابقہ یو ایس ایس آر ، اب صرف رشیا بن کر رہ گیا ہے ،
کیا ان حالات میں ہم کو اپنے گریبان میں نہیں جھانکنا چاھئے ،کاش کوئی گہری سوچ والا لیڈر سامنے آتا ، یہ سب سطحی سوچ والے ہیں ، اور منفی اور گھٹیا سوچ سے باھر نکلنے کو بالکل تیار نہیں ہیں ،
طاھر القادری ، عمران خان ان دوسرے لٹیرے حکمرانوں اور آمروں اور دوسرے سیاستدانوں کو بچانا چاھتے ہیں ، جن کے خلاف ایف آئی اے جیسے ادارے کام کر رہے ہیں ،اور وہ در پردہ ان کو شہہ دے رہے ہیں ،وہی چوھدری برادران جو ہر حکومت میں شامل رہے ہیں ، اور مونس الہی پر بھی فراڈکے الزامات ہیں ، وہ پس پشت آپ کی کمر سہلا رہے ہیں ، کہ اچھے جا رہے ہیں ،
یاد رکھئے کہیں ہمارا بھی ایسا انجام نہ ہو جیسا دوسرے ممالک کا ہوا ہے ،، کہیں ہمارا دامن تار تار نہ ہو ،ہم آپس میں دست و گریبان نہ ہوں ،
کاش پاکستان کے بننے کی تاریخ ایک دفعہ پڑھ لیں ، تاکہ آپ دیکھ سکیں جان سکیں ، کس کس صعوبت سے پاکستان بننے کا عمل گزرا ، اور کتنے عظیم بندوں نے شہادت کا جام پیا ،
یاد رکھیں آج اگر ان کو نہ روک سکے تو یہ جھوٹے مطلبی سیاستدان اس پوری قوم کو "ستی" کی آگ" میں جلا ڈالیں گے
اور تمھاری داستان تک نہ ہوگی داستانوں میں۔