پھانسی کے پھندے سے زندہ واپس!
ایران میں 1979 ء میں آنے والے انقلاب کے بعد37سالہ علی رضا ایم کو تین برس قبل منشیات سمگل کرنے پر حراست میں لیا گیا تھا۔ ایک کلوگرام منشیات برآمد ہونے پر اسے سزائے موت سنائی گئی تھی۔ بارہ منٹ تک پھانسی کے پھندے پر لٹکنے کے بعد ڈاکٹرنے اسے مردہ قرار دے دیا تھا۔ تاہم اگلے ہی روز مردہ خانے میں اس شخص کو زندہ پایا گیا، اور وہ کومے کا شکار ہو گیا۔سزائے موت کی صورت میں کسی شخص کو دوبارہ پھانسی نہیں دی جاسکتی لہٰذا علی رضا وہ خوش نصیب ہے جسے موت نے قبول نہ کیا اوروہ نئی زندگی کا مستحق قرار پایا۔
?? ????