حضرت علیؓ کے اسلام لانے کا واقعہ

آپؓ کے اسلام لانے کا واقعہ کہ آنحضورؐ کو حکم ہوا کہ قریبی رشتہ داروں کوخداسے ڈراؤ اور اسلام کی دعوت دو قرآن حکیم میں ارشاد ہوا ۔ ترجمہ ’’اور اپنے نزدیک کے خاندان والوں کو خدا سے ڈراؤ جھکاؤ اپنے بازو ان کے لیے جو آپ کی پیروی کریں ایمان داروں میں سے۔‘‘ (سورہ الشعراء آیات214-215)حضوراکرم ؐ نے حضرت علیؓ کو حکم دیا کہ دعوت کا سامان کرو۔ یہ تبلیغ کا پہلا موقع تھا۔ تمام خاندان عبدالمطلب کو مدعو کیا گیا۔ آنحضرت نے کھانے سے فارغ ہوکر خطبہ ارشاد فرمایا ’’میں وہ چیز لے کر آیا ہوں جو دین و دنیا دونوں کو کفیل ہے۔ اس بار گراں کو اٹھانے میں کون میرا ساتھ دیتا ہے۔‘‘ تمام مجلس میں سناٹا چھا گیا۔ تب حضرت علیؓ نے کھڑے ہوکر فرمایا ’میں سب سے نوعمر ہوں، تاہم میں آپ کا ساتھ دوں گا۔ (سیرت النبی جلدا) ایک اور جگہ لکھا ہے کہ وہ مجمع 40 افراد کا تھا مگر کسی نے علیؓ کے سوا آپؐ کی حمایت نہ کی۔