مجھ سے پہلے تجھے جس شخص نے چاہا اس نے
شاید اب بھی تیرا غم دل سے لگا رکھا ہو
ایک بے نام سی امید پہ اب بھی شاید
اپنے خوابوں کے جزیروں کو سجا رکھا ہو
مجھ سے پہلے تجھے جس شخص نے چاہا اس نے
شاید اب بھی تیرا غم دل سے لگا رکھا ہو
ایک بے نام سی امید پہ اب بھی شاید
اپنے خوابوں کے جزیروں کو سجا رکھا ہو
حسین (12-10-2014)
آنکھوں کا رنگ،بات کا لہجہ بدل گیا
وہ شخص ایک شام میں کتنا بدل گیا
کچھ دن تو رہا میرا عکس آئینہ میں نقش
پھر یوں ہوا خود میرا چہرہ بدل گیا
کوئی بھی چیز اپنی جگہ پر نہیں رہی
جاتے ہی ایک شخص کہ کیا کیا بدل گیا
شائید وفا کے کھیل سے اُکتا گیا تھا وہ
پاس آکر جو رستہ بدل گیا
اس کو ہو گئی خبر اندر کے موسم کی
اس نو بہارِ ناز کا چہرہ بدل گیا
آنکھوں میں جتنے عکس تھے جگنو سے بن گئے
وہ مُسکرایا اور میری دنیا بدل گیا
اپنی گلی میں،اپنے ہی گھر ڈھونڈ تے ہیں لوگ
امجد! یہ کون شہر کا نقشہ بدل گیا
مجھے سارے رنج قبول ہیں اُسی ایک شخص کے پیار میں
مری زیست کے کسی موڑ پر جو مجھے ملا تھا بہار میں
وہی اک امید ہے آخری اسی ایک شمع سے روشنی
کوئی اور اس کے سوا نہیں, میری خواہشوں کے دیار میں
وہ یہ جانتے تھے کہ آسمانوں, کے فیصلے ہیں کچھ اور ہی
سو ستارے دیکھ کے ہنس پڑے مجھے تیری بانہوں کے ہار میں
یہ شخص اکیلا ہے پر تنہا نہیں لگتا
ہم کو کمال حاصل ہے غم سے خوشیاں نچوڑ لیتے ہیں ۔اردو منظر ٰ معیاری بات چیت
یہ مجھے چین کیوں نہیں پڑتا
ایک ہی شخص تھا جہان میں کیا؟
جون ایلیا
بہ لبم رسیدہ جانم ، تو بیا کہ زندہ مانم
پس ازاں کہ من نمانم ، بہ چہ کار خواہی آمد
نگار (02-12-2015)
?? ????