-
اس سے پہلے کہ بے وفا ہو جائیں
[size=x-large][align=center]اس سے پہلے کہ بے وفا ہو جائیں
کیوں نہ اے دوست ہم جدا ہو جائیں
تو بھی ہیرے سے بن گیا تھا پتھر
ہم بھی کل جانے کیا سے کیا ہو جائیں
تو کہ یکتا تھا بے شمار ہوا
ہم بھی ٹوٹیں تو جا بجا ہو جائیں
ہم بھی مجبوریوں کا عذر کریں
پھر کہیں اور مبتلا ہو جائیں
ہم اگر منزلیں نہ بن پائے
منزلوں تک کا راستہ ہو جائیں
دیر سے سوچ میں ہیں پروانے
راکھ ہو جائیں یا ہوا ہو جائیں
اب کے گر تو ملے تو ہم تجھ سے
ایسے لپٹیں تری قبا ہو جائیں
بندگی ہم نے چھوڑ دی ہے فراز
کیا کریں لوگ جب خدا ہو جائیں[/align][/size]
-
-
RE: اس سے پہلے کہ بے وفا ہو جائیں
واہ بہت خوب جناب ۔ شئیرنگ کاشکریہ۔
-
آپ کے اختيارات بسلسلہ ترسيل پيغامات
- آپ نئے موضوعات پوسٹ نہیں کر سکتے ہیں
- آپ جوابات نہیں پوسٹ کر سکتے ہیں
- آپ اٹیچمنٹ پوسٹ نہیں کر سکتے ہیں
- آپ اپنے پیغامات مدون نہیں کر سکتے ہیں
-
فورم قوانین
?? ????