السلام علیکم ۔اللہ تعالی قرآن مجید میں فرماتے ہیں ،
وَالْأَنْعَامَ خَلَقَهَا لَكُمْ فِيهَا دِفْءٌ وَمَنَافِعُ وَمِنْهَا تَأْكُلُونَO
5. اور اُسی نے تمہارے لئے چوپائے پیدا فرمائے، ان میں تمہارے لئے گرم لباس ہے اور (دوسرے) فوائد ہیں اور ان میں سے بعض کو تم کھاتے (بھی) ہوo
6. وَلَكُمْ فِيهَا جَمَالٌ حِينَ تُرِيحُونَ وَحِينَ تَسْرَحُونَO
6. اور ان میں تمہارے لئے رونق (اور دل کشی بھی) ہے جب تم شام کو چراگاہ سے (واپس) لاتے ہو اور جب تم صبح کو (چرانے کے لئے) لے جاتے ہوo
7. وَتَحْمِلُ أَثْقَالَكُمْ إِلَى بَلَدٍ لَّمْ تَكُونُواْ بَالِغِيهِ إِلاَّ بِشِقِّ الْأَنفُسِ إِنَّ رَبَّكُمْ لَرَؤُوفٌ رَّحِيمٌO
7. اور یہ (جانور) تمہارے بوجھ (بھی) ان شہروں تک اٹھا لے جاتے ہیں جہاں تم بغیر جانکاہ مشقت کے نہیں پہنچ سکتے تھے، بیشک تمہارا رب نہایت شفقت والا نہایت مہربان ہے
بہت سے مسلمان جانوروں کے ساتھ برتاؤ کے معاملے میں بے دردی بھرا رویہ اپناتے ہیں اور یہ تاثر دیتا ہے کہ شاید ان کے مذہب میں جانوروں کے متعلق کوئی سوچ بچار نہیں کیا جاتا ہے۔تاہم جب ہم قرآن اور حدیث کا مطالعہ کرتے ہیں تو ہمیں حیرانی کے ساتھ ہی خوشی بھی ہوتی ہے کہ دراصل حقیقت اس کے بر عکس ہے۔ اسلام یقینا جانوروں کو اہمیت دیتا ہے اوران کی دیکھ بھال کے طریقے کو بھی اہمیت دیتا ہے۔قرآن میں پانچ سورتیں ایسی ہیں جن کے عنوانات جانوروں کے ناموں پر ہیں۔اس کے علاوہ ، جانوروں کا ذکر پورے قرآن میں پایا جاتا ہے۔
[ البعير , البقر , الثعبان , الجراد , الجوارح , الحام , الحمولة , الحية , الخنازير , القردة , القمل , المعز , الناقة , النحل , الهدهد , الأبابيل , الأنعام , البحيرة , السلوی ۔ البعوضة , الدابة , الذباب , الصافنات , الطائر , البغال , الجمال , الجياد , الحمار , الحوت , الفيل , القسورة , الكلب , الموريات , النعجة , النمل , الوصيلة , الإبل , البدن, الخيل , الذئب , دابة الأرض ( الدودة ) , السائبة , الضأن , العاديات , العجل , العشار , الغنم , العرم , العنكبوت , الغراب , الفراش )
اگلے مضامین میں ان حیوانات پر تفصیل سے لکھنے کی کوشش کریں گے ،
ان شاءاللہ
?? ????