دنیا کے عجیب و غریب مقابلے
0,,17090800_303,00.jpg
اگر آپ گارا فٹبال کھیل رہے ہیں تو آپ تقریباﹰ ایک میٹر تک بھی میدان کی زمین میں دھنس سکتے ہیں۔ یہ کھیل فن لینڈ کے ان علاقوں میں ایجاد ہوا تھا، جو دلدلی ہیں۔ گزشتہ تیرہ برسوں سے وہاں اس کھیل کے عالمی مقابلے منعقد ہوتے ہیں۔
0,,17090869_303,00.jpg
کیچڑ والے پانی میں تیراکی کے دوران چشمے صرف اس وجہ سے لگائے جاتے ہیں کہ غوطے لگاتے ہوئے گدلا اور نمکین پانی آنکھوں میں نہ جائے۔ ویلز میں واقع اس 55 میڑ لمبے نالے میں گزشتہ 25 برسوں سے عالمی مقابلے کرائے جا رہے ہیں۔ شریک کھلاڑیوں کو لازمی طور دو چکر لگانا ہوتے ہیں۔ یہاں کے مٹیالے پانی میں غسل کو صحت کے لیے اچھا قرار دیا جاتا ہے۔
0,,17090809_303,00.jpg
کسی ڈھلوان سے لڑکھڑاتے ہوئے نیچے گرنا کوئی آسان کام نہیں۔ اس کھیل میں کھلاڑی کی گردن اور ہڈیوں کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اس عجیب و غریب دوڑ کا انعقاد برطانیہ کے علاقے کوپرز ہل میں کیا جاتا ہے۔ گزشتہ 200 برسوں سے پنیر کا ایک پہیہ نما بڑا سا ٹکڑا نیچے کی طرف لڑھکایا جاتا ہے اور شرکاء کو اسے نیچے پہنچنے سے پہلے پکڑنا ہوتا ہے۔
0,,17090817_303,00.jpg
عمومی طور پر غوطہ خوری کے مقابلوں میں سب سے پہلے ہاتھ یا بازو پانی کو لگنے چاہییں لیکن 'سپلیش ڈائیو' نامی اس کھیل میں سب سے پہلے کھلاڑی کے کولہے پانی سے ٹکراتے ہیں۔ آسٹریا سے شروع ہونے والے اس کھیل کے سن 2006ء سے عالمی مقابلے بھی منعقد کرائے جاتے ہیں۔
0,,17090802_303,00.jpg
اس کھیل میں ربڑ کے بوٹوں کو اتنی دور پھیکنا ہوتا ہے، جتنا کہ کوئی بھی کھلاڑی پھینک سکتا ہے۔ اس کھیل میں عالمی ریکارڈ فن لینڈ کے ایک باشندے کا ہے، جس نے ایک بوٹ 68,03 میٹر دور پھینکا تھا۔ روایات کے مطابق یہ کھیل فن لینڈ کے مچھیروں نے ایجاد کیا تھا۔ جہاں موسم گرما میں دن انتہائی طویل اور سرما میں انتہائی چھوٹے ہو جاتے ہوں، وہاں ایسا خیال آ ہی سکتا ہے۔
?? ????