یوم آزادی مبارک ہو۔
ایک معصوم بچی نے اس ویڈو میں ہماری تاریخ ہمیں ہی بتائی ہے اور آخر میں ہم سب سے ایک سوال پوچھا ہے کہ کس پرچم کے سائے تلے ہم ایک ہیں؟
اگر آپکے پاس کوئی جواب ہو تو برائے مہربانی مجھے بھی بتایے گا۔
<font size="6">
یوم آزادی مبارک ہو۔
ایک معصوم بچی نے اس ویڈو میں ہماری تاریخ ہمیں ہی بتائی ہے اور آخر میں ہم سب سے ایک سوال پوچھا ہے کہ کس پرچم کے سائے تلے ہم ایک ہیں؟
اگر آپکے پاس کوئی جواب ہو تو برائے مہربانی مجھے بھی بتایے گا۔
<font size="6">
سید انور محمود
بےباک (08-13-2014)
یوم آزادی مبارک ، سب ممبران کو ،،
باقی اس بچی کی نظم سننے سے تلخ باتیں سینے میں ابھر آتی ہیں ،
اللہ تعالی اس ملک کے عوام کو ایک ہمہ گیر امت بنائے ، اور ہمارے آپس میں اتفاق سے ایک قوم بن جائیں ، اور اسی سبز ھلالی پرچم تلے ہم ایک ہو جائیں ،
![]()
ہم کو کمال حاصل ہے غم سے خوشیاں نچوڑ لیتے ہیں ۔اردو منظر ٰ معیاری بات چیت
سید انور محمود (08-14-2014)
تمام اہل وطن کو آزادی مبارک
سوال اس بچی نے جو کیا ہے اس کا جواب یہ ہے کہ ہم خود اس کے زمہ دار ہیں ۔ دوسروں کو اس بات کا کیوں الزام دیں یہ جو مختلف جھنڈے لگے ہوئے جو کہ ہمارے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کے لئے کافی ہیں ۔ سوچ اور دوسری سرگرمیاں جو کہ الگ ہی ہیں یہ سب ہماری وجہ سے ہی پنپ رہی ہیں ۔ یہ کوئی باہر کے لوگ نہیں ہے ہم میں سے ہی ہیں ، اسی مٹی سے جنم لیا ہے ، ہم خود ایسے عناصر کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں ، ان کے جلسے جلوسوں میں شریک ہوتے ہیں اور ان کی سرگرمیوں میں شامل ہوتے ہیں ۔ بھولے بھالے معصوم لوگ ان کی باتوں میں آکر ان سے مل جاتے ہیں اور کچھ ہونے پر ان کو شہید کا درجہ دے دیتے ہیں۔ شہید ہونے کے بعد مزید گرما گرم جلسے جلوس کرتے ہیں اور سمجھا جاتا ہے کہ مرنے والے کے حق میں کیا جارہا ہے لیکن ساری کہانی یہ ہوتی ہے کہ صرف اپنی پبلسٹی کے لئے کیا جارہا ہوتا ہے اور ہم جیسے لوگوں کو الو بنایا جارہا ہوتا ہے اور میٹھا لالی پاپ دیا جاتا ہے کہ چلوبیٹا جی اسی سے دل بہلاؤ۔
بےباک (08-14-2014),سید انور محمود (08-14-2014)
?? ????