پاکستان کے صوبہ سندھ کے شہر خیرپور کے نزدیک ٹریفک حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 56 ہو گئی ہے جبکہ اس واقعے میں 15 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
پاکستان ٹیلی ویژن نے خیر پور ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹینڈنٹ غلام جعفر سومرو کے حوالے سے بتایا کہ اس ٹریفک حادثے میں ہلاکتوں کی تعداد 56 ہے، ہسپتال میں ہنگامی حالت نافذ کی گئی ہے اور ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
ایم ایس خیر پور ہسپتال نے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں 18 بچے، 21 خواتین اور 17 مرد شامل ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس واقعے میں 15 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں تین کی حالت تشویش ناک ہے۔
ڈی سی او خیر پور نے سرکاری ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کوشش کی جائے گی کہ میتوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے ان کے آبائی علاقوں میں پہنچایا جائے۔
اس سے پہلے ہائی وے پولس کے ایس ایس پی کیپٹن ریٹائرڈ فیصل عبداللہ نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ منگل کی صبح خیر پور کے نزدیک ٹھیٹری بائی پاس پر مسافر بس اور ٹرالر کے درمیان تصادم ہوا۔
انھوں نے کہا کہ پشاور سے کراچی جانے والی مسافر بس مقامی وقت کے مطابق پونے پانچ بجے کے قریب ٹھیٹری بائی پاس پر واقع ایک پیٹرول پمپ سے تیل ڈلوانے کے بعد جیسے ہی سڑک پر آئی تو آنے والے ٹرالر سے ٹکرا گئی۔
انھوں نے بتایا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق حادثہ بس ڈرائیور کی غفلت کی وجہ سے پیش آیا۔
حادثے کے نتیجے میں مسافر بس کو شدید نقصان پہنچا اور امدادی کارکنوں نے بس کا ڈھانچہ کاٹ کر ہلاک شدگان اور زخمیوں کو باہر نکلا۔
حادثے میں زخمی ہونے والے افراد اور لاشوں کو خیرپور سول ہسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔
پاکستان کے صدر ممنون حسین نے زخمی ہونے والے افراد کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
پاکستان میں ٹریفک حادثات عام ہیں اور ان کی عمومی وجوہات مخدوش سڑکیں، ٹرانسپورٹ کی خراب حالت، ڈرائیوروں کی غفلت، پہاڑی علاقوں میں تیز رفتاری سے گاڑیاں چلانا اور گاڑیوں میں گنجائش سے زیادہ مسافر سوار کرنا بتائی جاتی ہیں۔
?? ????