جنید جمشید توہین رسالت کے مرتکب ہوئے
141202133344_junaid_jamshed_624x351_facebook.jpg
junaid-jamsheed.jpg
جنید جمشید توہین رسالت کے مرتکب ہوئے
141202133344_junaid_jamshed_624x351_facebook.jpg
junaid-jamsheed.jpg
عبادت (12-04-2014)
جنید جمشید کے طرز بیان کے خلاف مذہبی تنظیموں کی جانب سے پچھلے دو دنوں سے کراچی میں مظاہرے اور احتجاج جاری ہے۔ مظاہرین جنید جمشید کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور انہیں گرفتار کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں
ماضی کے پاپ سنگر اور اس وقت نعت خوانی کے لئے مشہور جنید جمشید نے ایک مذہبی بیان پر معافی طلب کرلی ہے۔ سوشل میڈیا پر جاری ایک ویڈیو پیغام میں انھوں نے کہا ہے کہ، ’ان کی لاعلمی اور غیر دانستگی میں ایسا ہوا ہے۔ اس بیان سے جن لوگوں کی دل آزاری ہوئی ہے میں ان سے معذرت خواہ ہوں‘۔
اپنے پیغام میں ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ ان تمام افراد کے شکر گزار ہیں، جنہوں نے غلطی کی نشاندہی کی۔ پیغام میں انہوں نے اللہ تعالیٰ سے بھی معافی مانگی ہے۔
دوسری جانب، ان کے مذکورہ طرز بیان کے خلاف مذہبی تنظیموں، سنی تحریک (بلال قادری گروپ) اور جمعیت علمائے پاکستان کی جانب سے پچھلے دو دنوں سے کراچی میں مظاہرے اور احتجاج جاری ہے۔ ان جماعتوں کی جانب سے پیر اور منگل کو کراچی پریس کلب، نجی ٹی وی چینل کے دفتر اور دیگر مقامات پر مظاہرے کئے گئے۔
سنی تحریک کے رہنماوٴں بلال سلیم قادری اور شکیل قادری نے مطالبہ کیا ہے کہ جنید جمشید کے خلاف 295 بی اور295 سی کے تحت مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کیا جائے۔
مظاہرے میں شریک تحریک کے کارکنوں نے پلے کارڈز اور بینرز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر جنید جمشید کے خلاف مختلف نعرے درج تھے۔
سنی تحریک کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’جنید جمشید نے اسلام کی نہایت ہی معتبر ترین ہستیوں کے خلاف غیر مناسب زبان استعمال کی ہے، جبکہ ان کا طرز بیان بھی درست نہیں۔ ان کا یہ عمل معتبر اور اعلیٰ ترین شخصیات کی تضحیک اور گستاخی کے زمرے میں آتا ہے۔ اس سے اہل اسلام کے جذبات مجروح ہوئے ہیں‘۔
وی او اے کے نمائندے نے جنید جمشید کا موٴقف جاننے کے لئے ان سے رابطے کی کئی کوششیں کیں۔ تاہم، رابطہ ممکن نہ ہوسکا۔
جنید جمشید کا پروگرام اور معافی نامے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر منگل کی شام تک ’وائرل‘ بنی ہوئی تھی۔ تاہم، رات گئے تک کچھ ویب سائٹس سے یہ ویڈیو ہٹائے جانے کی بھی اطلاعات موصول ہوئیں۔
جنید جمشید کے خلاف مقدمہ درج ہونے کا دعویٰ
ادھر ایک غیر ملکی ادارے نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ جنید جمشید کے خلاف مذہبی ہستیوں کی توہین کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ دعوے کے مطابق، مقدمہ سنّی تحریک کے رہنما محمد مبین قادری کی مدعیت میں کراچی کے علاقے تھانہ رسالہ کی حدود میں درج کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں رسالہ تھانے کے ایس ایچ او مدد علی زرداری کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ مدعی نے مقدمے کے اندراج کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا جس پر ڈسٹرکٹ سیشن جج (جنوبی) نے درخواست گزاروں کے بیانات سننے کے بعد جنید جمشید کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔ مقدمے کے بعد، ملزم کی گرفتاری کا مرحلہ آتا ہے۔
ہم کو کمال حاصل ہے غم سے خوشیاں نچوڑ لیتے ہیں ۔اردو منظر ٰ معیاری بات چیت
شاہنواز (12-04-2014),سید انور محمود (12-04-2014)
میرا اپنے بھایوں سے اب یہ سوال ہے کہ اُس نے ہاتھ جوڑکر، اپنی جہالت کا اعتراف کرکے سب سے معافی مانگ لی، اب اسکے ساتھ کیا کیا جائے۔ یقینا اُس کی غلطی ہے لیکن جب اُس نےغلطی کا اعتراف بھی کرلیا اور معافی بھی مانگ پھر کیا کیا جائے۔
سید انور محمود
بےباک (12-04-2014)
پتہ نہیں ہے کہ وہ توہین رسالت کا مرتکب ہوا ہے کہ نہیں جس کی وجہ وہ ویڈیو ہے جس یو آرایل میں نے دیا ہے اس کا طرز بیان غلط ہے اور کوئی بات نہیں باقی اللہ بہتر جانتا ہے - جنید جمشیہ اللہ تعالی سے معافی مانگتا ہے اور عوام سے بھی اور اس کا ضمیر صاف ہے تو ہم کون ہوتے ہیں اس میں مداخلت کرنے والے -
سید انور محمود (12-04-2014)
آپ کا کیا خیال ہے جاوید چودھری کے اس کالم کے بارے میں ؟
عبادت (12-04-2014)
بےباک (12-04-2014)
کیا ہوگا جناب موقع مل گیا مختلف طبقوں کو کیونکہ ہم مسلمان تو ہیں لیکن ایک امت نہ بن سکے ہمارا کام صرف ایک
دورے پہ کیچڑ اچھالنا ہے ،، جنید جمشید کے بارے میں ایک مولوی کے کمنٹس سنے بہترین گالیاں دے رہا تھا تبلیغی جماعت
کو تو جناب یہ تو ہماری کم ظرفی ہے کہ ہم ایک بندے کی سزا سب کو دے دیتے ہیں کہ چلو موقع ملا ہے سب کو ذلیل کر دو ،
اب ایک کی وجہ سے سب کو سور کہنا یہ کہاں کی مسلمانی ہے یہ سب باتیں ایک عالم جاہل کر رہا تھا
توبہ تو اللہ کو بہت پسند ہے اور وہی بہتر جانتا ہے جبکہ انسان سے غلطی ہو جاتی ہے کیونکہ ایک حال میں صرف اللہ کی پاک ذات
ہے اب اس کو فتنہ بنا کر فساد پیدا کرنا جاہلیت ہے ایسے حلوائی مولویوں اور عالموں کے پیچھے نا جائیں بلکہ قرآن پاک اور احادیث
کی روشی میں صحیح فیصلہ کریں ،، یہ ضروری نہیں کہ ہر پگڑی والا سچا ہو اس لیے قران پاک اور احادیث پہ غور و فکر کریں ،،
جنید جمشید نے بیان دیا اور کہا بھی کہ مجھ سے غلطی ہوئی ہے میری جاہیلیت اور کم علمی کی وجہ سے جبکہ میرا ارادہ ایسا نا تھا
اور میں توبہ کرتا ہوں اور آپ بھی اللہ سے دعا کریں کہ وہ میرا توبہ قبول فرمائے تو جناب پھر ہم کس کھیت کی مولی کہ جو کام ارادے سے نا ہوا
ہو اور اللہ سے توبہ کی جائے تو اللہ خود توبہ کرنے والوں کو پسند کرتا ہے ، ، ہم کسی کے دل سے تو واقف نہیں لیکن اتنا تو جانتے ہیں کہ
جس شخص نے گائیکی کا راستہ چھوڑا اور نیکی کے راستے پہ چل پڑا تو ہم کو چاہیئے کہ اس کو بد دل نا کریں بلکہ دعا کریں کہ اللہ
اس کی توبہ قبول کرے آمین ثمہ آمین
بیشک اللہ توبہ کرنے والوں کو معاف کر دیتا ہے
بےباک (12-04-2014),سید انور محمود (12-04-2014)
اللہ تعالی اس کی توبہ قبول فرمائے،آمین
ہم کو کمال حاصل ہے غم سے خوشیاں نچوڑ لیتے ہیں ۔اردو منظر ٰ معیاری بات چیت
بے شک اللہ ہی معاف کرنے والا اور وہی دلوں کے حال جانتا ہے۔ میں بے باک صاحب، شاہنواز صاحب اور نگار صاحب کا دل سے مشکور ہوں۔ اللہ ہم سب کی خطایں بھی معاف فرمائے۔ آمین
سید انور محمود
نگار (12-04-2014)
?? ????